بھٹکل ۱۲ جولائی (ایس او نیوز) اسکول سے لوٹتے وقت دو بچے کنویں میں گرنے کے نتیجے میں ایک بچے کی اسپتال میں ہی موت واقع ہوگئی، البتہ دوسرے بچے کو شدید زخمی حالت میں منی پال اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ یہ واردات بھٹکل تعلقہ کے مرڈیشور پولس تھانہ حدود میں آنے والے اُترکوپّا کے قریب شیرانی میں پیر کی شام کو پیش آیا۔
موصولہ اطلاع کے مطابق سرکاری پرائمری اسکول کوڈسور میں پانچویں کلاس میں تعلیم حاصل کرنے والے دونوں بچے ایک کھیت سے گذرتے ہوئے گھر لوٹ رہے تھے، جس کے دوران یہ حادثہ پیش ایا۔ بتایا گیا ہے کہ متعلقہ کنویں کو مٹی ڈال کر بند کردیا گیا تھا، مگر مٹی ناکافی ہونے کی وجہ سے وہ کنواں مکمل طور پر بند نہیں ہوا تھا، موسلادھار بارش کے نتیجے میں اس گڈھے میں کافی پانی جمع تھا، جس میں دونوں بچے گر گئے تھے۔ مقامی لوگوں کو واقعے کی اطلاع ملتے ہی دونوں بچوں کو کنویں سے باہر نکال کر مرڈیشور پرائیویٹ اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے ابتدائی طبی امداد پہنچانے کے بعد فوری طور پر منی پال شفٹ کرنے کی تجویز دی، مگر اس موقع پر بچوں کو منی پال لے جانے کے لئے کوئی ایمبولنس نہ ہونے پر مقامی لوگ سخت برہم ہوگئے۔ کافی دیرتک اس تعلق سے اسپتال میں عوام کی جانب سے گرماگرمی ہوئی۔ مقامی عوام کوشکایت تھی کہ اسپتال میں اگر صحیح ڈاکٹر نہیں ہے اور زخمیوں کے لے جانے کے لئے ایمبولنس سروس دستیاب نہیں ہے تو پھر اسپتال کو کیوں باقی رکھا گیا ہے۔ اس درمیان ایک بچہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا، بعد میں کافی دیر بعد ایمبولنس پہنچی جس پر دوسرے بچے کو منی پال لے جایا گیا۔
مرنے والے بچے کی شناخت مہیش جی گونڈا (۱۱) کی حیثیت سے کی گئی ہے، جبکہ زخمی بچے کی شناخت بھرت دیویا نائک (۱۱) کی حیثیت سے کی گئی ہے۔
مہیش کی لاش کو بعد میں بھٹکل سرکاری اسپتال لے جایا گیا جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کو لواحقین کے حوالے کیا گیا، دوسرے بچے کو کافی نازک حالت میں منی پال لے جایا گیا ہے۔
مرڈیشور پولس تھانہ میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔